زیر زمین پانی کا ذخیرہ اور ہمارا زرعی معاشی ماڈل – عرفان چوہدری

حالیہ سیلاب کے بعد ایک نکتہ سوشل میڈیا، یوٹیوب چینلز اور بعض ٹی وی مباحثوں میں زور و شور سے پیش کیا جا رہا ہے ۔ پاکستان کو ڈیموں کی کوئی ضرورت نہیں، کیونکہ دریاؤں کے بیڈ کے نیچے مبینہ طور پر 500 ایم ایف (Million Acre-Feet) پانی پہلے سے موجود ہے، جسے ہم نکال کر استعمال کر سکتے ہیں۔ بظاہر یہ دلیل پرکشش لگتی ہے، مگر سائنسی اور آبی حقیقت اس سے کافی مختلف ہے۔
اصل میں یہ 500 ایم ایف پانی کوئی سالانہ ریچارج ہونے والا ذخیرہ نہیں ہے، بلکہ کئی صدیوں پر محیط دریائی رساؤ (river seepage) اور بارشوں کے عمل کے نتیجے میں آہستہ آہستہ جمع ہوا ہے۔ اگر ہم اپنے زمینی پانی (groundwater) کے بجٹ کو دیکھیں تو اس میں تقریباً 21 فیصد بارش، صرف 6 فیصد دریا اور سیلاب کا پانی، 47 فیصد نہری نظام اور 27 فیصد ایریگیشن ریٹرن فلو حصہ ڈالتے ہیں۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ دریاؤں اور سیلاب سے ہونے والا سالانہ ریچارج بہت محدود ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق ہماری زرعی معیشت کا سالانہ استعمال تقریباً 64 ایم اے ایف (80 بلین مکعب میٹر) ہے، جبکہ دریاؤں کے فلڈ سیپج اور بارش سے زیرزمین پانی کی ریچارج محض 13 ایم اے ایف ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر ہم اپنی موجودہ زرعی معیشت کو صرف زیرِ زمین پانی پر چلانے کی کوشش کریں تو ہمیں سالانہ 50 ایم ایف سے زائد کا شارٹ فال برداشت کرنا پڑے گا، اور اگر دریائی بیڈ کے نیچے موجود 500 ایم اے ایف کا ذخیرہ کھینچنا شروع کر دیا جائے تو یہ محض 9–10 سال کے اندر ہی ختم ہو جائے گا۔
لہٰذا یہ کہنا کہ ہمیں ڈیمز، نہری نظام اور براجز کی ضرورت نہیں اور صرف دریائی بیڈ کا پانی کافی ہے، ایک سنجیدہ مغالطہ ہے۔ اگر کوئی یہ دلیل دیتا ہے تو پھر اسے ساتھ ہی کوئی متبادل زرعی معاشی ماڈل بھی پیش کرنا چاہیے کہ پاکستان اپنی زرعی معیشت اور واٹر سیکیورٹی کس طرح قائم رکھے گا؟ فی الحال اس حوالے سے کوئی مستند شواہد یا پالیسی تجاویز جو متبادل اور انٹیگریٹڈ معیشت کا متبادل معاشی فارم بجٹ فراہم کرے وہ فی حال موجود نہیں ہے ۔ چنانچہ اس سلسلے میں چند سوالات فیس بک کے اپنے قارئین اور پڑھنے والوں کے لئے کہ ہم موجودہ کراپ بیسڈ زرعی معیشت کے متبادل اپنے آبی وسائل کا زیادہ مؤثر طریقے سے استعمال کیسے کرسکتے ہیں۔
1. کیا دریاؤں کے بیڈ میں موجود پانی کو ایک مستقل سالانہ ذریعہ سمجھنا حقیقت ہے یا مغالطہ؟
2. اگر ہم صرف زیرِ زمین پانی پر انحصار کریں تو موجودہ زرعی معیشت کتنے سالوں میں بحران کا شکار ہو جائے گی؟
3. نہری نظام سے پہلے کے معاشی ماڈل کی اکنامک وائبلٹی کیا ہو سکتی ہے اور اس کو کس طرح ریوایو کیا جا سکتا ہے ۔
4. کیا ہمیں اپنے پانی کے استعمال کے طریقے (خصوصاً زرعی کراپ پیٹرن) پر نظرثانی کرنی چاہیے؟

اپنا تبصرہ لکھیں