زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے بزنس انکوبیشن سنٹر میں”انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن” کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد

نوجوان نسل میں اختراعی سوچ اور کاروباری صلاحیتوں کو پروان چڑھا کر نہ صرف بیروزگاری اور غربت کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ مستحکم معاشی ترقی کو بھی یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر ڈاکٹر ذوالفقار علی کی ہدایت پر بزنس انکوبیشن سنٹر کے زیراہتمام انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن کے عنوان سے منعقدہ آگاہی سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر محمد نواز شریف زرعی یونیورسٹی ملتان کے ڈائریکٹر ریسرچ ڈاکٹر مبشر مہدی نے کہا کہ ایک کاروباری شخص نظریات کو عملی حل میں تبدیل کرتا ہے جو براہ راست معاشرتی فلاح و بہبود کا سبب بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے کاروبار اقتصادی ترقی اور روزگار پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور یہ وقت کی ضرورت ہے کہ نوجوان نسل میں کاروباری مہارتیں اور تنقیدی سوچ پیدا کرنا ہو گی تاکہ وہ ملازمت کے متلاشی بننے کی بجائے دوسروں کو روزگار فراہم کر سکیں۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی مصنوعات میں اختراع لائیں تاکہ وہ مارکیٹ میں جگہ بنا سکیں۔ پرنسپل آفیسر ڈاکٹر راؤ زاہد عباس نے کہا کہ پاکستان کا نوجوان اس کا سب سے بڑا اثاثہ ہے۔ ان کی صلاحیتوں کو کاروباری منصوبوں کی طرف راغب کر کے سماجی و اقتصادی چیلنجوں سے احسن انداز سے نمٹا جا سکتا ہے۔ بزنس انکوبیشن سنٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر افتخار احمد نے کہا کہ جدت اور کاروبار کو فروغ دے کر ہم نہ صرف اپنے نوجوانوں کو خودمختار بناتے ہوئے ملک کی اقتصادی حالت میں بہتر لانے کے ساتھ ساتھ تخفیف غربت کو بھی یقینی بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بزنس انکوبیشن سنٹر صنعت اور یونیورسٹی کے مابین تعلقات کو مضبوط کرتے ہوئے علم پر مبنی معیشت میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کیمپس میں کاروباری ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے لیے وائس چانسلر کے وژن کے مطابق بزنس انکوبیشن سنٹر کے اقدامات اور سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں