سعودی عرب معاشی قوت ہے اور پاکستان عسکری قوت ہے اور جب عسکری اور معاشی قوت ملتی ہے تو جو قوت سامنے آتی ہے اسے ورلڈ سپر پاور ہی کہا جاتا ہے. یہ مقام پاکستان اور سعودی عرب کو حاصل ہوا ہے پاکستان کے خلاف جو جارحیت کے عزائم رکھتے ہیں انکے لیے سوچنے کا مقام ہے کہ انہوں نے اپنے ان عزائم کو ختم کر کے امن اور باعزت طریقے سے رہنا ہے اور جو ہمارا ان سے تنازعہ 78سال سے چلا آ رہا ہے اسے میز پر بیٹھ کر حل کرنا ہے یا پھر مزید ذلت کمانی ہے۔ یہ باتیں وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امورسینیٹر رانا ثنا اللہ نے کہی ہیں وہ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں صنعتکاروں سے خطاب کررہے تھے.انہوں نے کہا کہ ایک موقعہ وہ تھا جب پاکستان دنیا کے نقشے پر ایٹمی طاقت بن کر ابھرا تھا اور ایک موقعہ وہ تھا جب پاکستان نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا جو پوری دنیا نے تسلیم کیا بھارت کے حملے کے جواب میں پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت ایک پیچ پر تھی اور انہوں نے کہا تھا کہ ہم حملہ نہیں دفاع کریں گے اور اب تیسرا موقعہ وہ ہے جو سعودیہ نے پاکستان سے معاہدہ کیا ہے سعودیہ کے ساتھ معاہدہ جتنا اہم سمجھا جا رہا ہے یہ معاہدہ اس سے بھی زیادہ اہم ہے دنیا میں پاکستان کا مقام بدل گیا ہے پاکستان اپنے اوپر حملہ کرنے والوں کو جو جواب دیتا ہے وہ دنیا نے دیکھا ہے انہوں نے کہا کہ یہ اچھی خبریں جن کے دور میں آئی ہیں وہ بھی تعریف کی مستحق ہیں اور پاکستان میں اچھی خبریں مسلم لیگ ن کے دور میں ہی آئی ہیں آج ہم اس پوزیشن میں ہیں کہ ہم اپنی قسمت خود لکھ سکتے ہیں کہ ہم نےآائیندہ پانچ سالوں میں کیا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندوں کو انتظامی ذمہ داریاں دینے کی بات کو میاں نواز شریف کی واپسی پر حل کرنے جا رہے ہیں۔ نئے صوبوں کا طریقہ کار آئین میں درج ہے اس قسم کی عملی کوئی تجویر زیر غور نہیں ہے۔ ڈیم وقت کی ضرورت ہے اور اس پر عمل ہونا چاہیے لیکن ڈیم اربوں روپے سے بنتے ہیں۔ انہوں نے بزنس کمیونٹی اور شہر کے مسائل کے لئے متعلقہ اتھارٹیز تک اسٹیک ہولڈرز کی رسائی ممکن بنائیں گے۔ فیصل آباد چیمبر آف کامرس کے عہدیداروں کی وزیر اعظم سے ملاقات کا اہتمام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چھ سال پہلے شہر کے مسائل ایسے نہیں تھے اسکے بعد جو کچھ ہوا ملک ڈیفالٹ کی طرف چلا گیا۔ مسائل کے حل کیلئے اقدامات جاری ہیں۔
