کوہِ سلیمان سے آنے والے سیلابی ریلے سے مقامی افراد کو پہاڑ پر مٹی اور ملبے کے اندر دبے 400 سے زائد تاریخی سکے اور نوادرات ملے ہیں جو کہ ماضی کی مختلف سلطنتوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان میں دو ہزار سال قدیم کُشن دور کے ویما دیوا کے سکے بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ سیلابی ریلے سے مغل، سکھ، درانی، تغلق، لودھی اور برطانوی دور کے سکے بھی ملے ہیں۔ ان میں بعض سکے چین، عرب، خراسان اور وسطی ایشیا کے حکمرانوں کے دور سے تعلق رکھتے ہیں۔
اس بارے میں اطلاع ملنے پر پولیٹیکل اسسٹنٹ امیر تیمور اور ڈپٹی ڈائریکٹر آثار قدیمہ سلمان تنویر کی نگرانی میں ایک خصوصی ٹیم نے سخی سرور پہنچ کر ان سکوں اور نوادرات کا تفصیلی معائنہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ دریافت نہ صرف علاقے کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کرے گی بلکہ مستقبل میں تحقیق، سیاحت اور مقامی روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازی خان محمد عثمان خالد کے مطابق مقامی افراد نے 400 سے زائد سکے اور نوادرات ضلعی انتظامیہ کے سپرد کیے ہیں تاکہ انہیں محفوظ بنایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ سکوں کو جمع کرانے والے افراد کے لیے حکومت سے تعریفی اسناد اور انعامات کی سفارش کی جائے گی۔
ڈپٹی ڈائریکٹر آثار قدیمہ سلمان تنویر نے کہا ہے کہ مزید نوادرات اور تاریخی اشیاء کی تلاش کے لئے آئندہ منظم کھدائی اور تحقیق کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس علاقے کو تحقیقی مرکز قرار دینے اور سیاحتی مقام کے طور پر ڈویلپ کرنے کے لیے بھی سفارشات تیار کی جا رہی ہیں۔
