زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں وارث شاہ کانفرنس کا انعقاد

عظیم پنجابی شاعر وارث شاہ کے پیغام کو معاشرے میں ہم آہنگی، شعور پیدا کرنے اور معاشرتی برائیوں کے خاتمے کے لیے ترویج دینا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کی فیکلٹی آف آرٹ اینڈ ہیومینیٹیز کے زیر اہتمام منعقدہ وارث شاہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر اقرار نے کہا کہ وارث شاہ کی شاعری اٹھارویں صدی کی سیاسی صورتحال اور طرز زندگی کی حقیقت پسندانہ عکاسی ایک منفرد مقام رکھتی ہے۔ وائس چانسلر ڈاکٹر ذوالفقار علی نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی کی فیکلٹی آرٹ اینڈ ہیومینیٹیز میں ”وارث شاہ اکیڈمک چیئر” قائم ہے جو پنجابی ادب، زبان، ثقافت، اور زبانوں پر مبنی تحقیقی مطالعات کے فروغ کی ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو اپنے عظیم ورثے کے ساتھ جوڑ کو معاشرے کو محبت و بھائی چارے کا گہوارہ بنایا جا سکتا ہے۔ دیپ سنگھ نے کہا کہ ہمیں جنگ کی بجائے امن، بھائی چارے اور ہم آہنگی کی ثقافت کو فروغ دینا ہوگا اور صوفی شاعر کے پیغام کو عام کرنے کے لیے اجتماعی کوششیں کرنا ہوں گی۔ ڈاکٹر شازیہ رمضان نے کہا کہ وارث شاہ کا کلام پنجابی زبان کا انسائیکلوپیڈیا ہے جو ثقافت، محاورات اور اٹھارہویں صدی کے پنجاب کی سماجی زندگی کی دستاویز ہے۔ ڈاکٹر جمیل احمد نے کہا کہ جو قومیں اپنی ثقافت کو بھول جاتی ہیں وہ دنیا کے نقشے سے مٹ جاتی ہیں۔ اس موقع پر کاشف شکیل، سانول ڈھلوں اور دیگر نے بھی اظہار خیال کیا اور طلبہ نے وارث شاہ کے کلام پر مبنی ٹیبلو پیش کئے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں